Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Did Field Marshal Asim Munir demand apology from Imran Khan? Faisal Vawda's reply Did Field Marshal Asim Munir demand apology from Imran Khan? Faisal Vawda's reply Last chance for Imran Khan from Establishment? Faisal Vawda shares details Last chance for Imran Khan from Establishment? Faisal Vawda shares details Another child killed by Molvis in Hafizabad's Madrassa Another child killed by Molvis in Hafizabad's Madrassa Flooding situation in Karachi after devastating rain Flooding situation in Karachi after devastating rain KPK's district Buner destroyed in heavy floods, more than 400 died KPK's district Buner destroyed in heavy floods, more than 400 died Army Chief General Asim Munir's talk in Brussels - Talat Hussain's analysis Army Chief General Asim Munir's talk in Brussels - Talat Hussain's analysis

A Caller makes fool of Biden and tells him 'Let’s go Brandon' during White House Christmas event




وائٹ ہاوس کرسمس کے موقع پر لائیو کال کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن اپنے ہی خلاف استعمال ہونے والے پرینک کو سمجھنے سے قاصر رہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن خاتون اول کے ہمراہ کرسمس کے موقع پر لائیوکال پر لوگوں سے بات کررہے تھے۔

ویڈیو کانفرنس پر مشتمل کالزکے دوران بچوں کے والد نے مکالمے کے اختتام پر کہا’Let’s go, Brandon‘، تاہم جوبائیڈن طنزیہ جملہ سمجھنے سے قاصر رہے اور انہوں نے سوچے سمجھے بغیر اس پر آمادگی کا اظہار بھی کردیا۔

خیال رہے کہ ’Let’s go, Brandon‘ کی اصطلاح قدامت پسندوں یعنی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے لیے ایک سیاسی نعرہ ہے جو موجودہ امریکی صدر کے خلاف استعمال ہوتا ہے اور اس کا مفہوم ’جوبائیڈن دفع ہوجاؤ‘ سے جوڑا جاتا ہے۔

امریکی صدر اور خاتون اول نے بچوں سے بات کرنے کے بعد ان کے والد جیرڈ سے بات کی اور گفتگو کے آخری مرحلے میں جوبائیڈن نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ آپ کی کرسمس شاندار گزرے گی‘۔

جس پر جیرڈ نے جواب دیا کہ ’ہاں، مجھے امید ہے کہ آپ لوگوں کی بھی کرسمس بہت اچھی گزرے گی،

Let’s go, Brandon

جیرڈ کے اس پرینک کو امریکی صدر فوری سمجھ نہیں سکے اور کہا کہ ’میں متفق ہوں‘۔

“Let’s Go Brandon”
ایک توہین آمیز جملے کے طور پر استعمال ہوتا ہے، اس کی ابتدا ستمبر میں ہوئی جب ایک رپورٹر کار ریس میں جتنے والے ڈرائیور برینڈن براؤن کا انٹرویو کررہے رہا تھا اور اس دوران شائقین میں موجود ایک گروہ نے جوبائیڈن مخالف نعرہ لگانا شروع دیا۔

اسٹوڈیو میں موجود خاتون اینکر نے کار ریس جیتنے والے ڈرائیور کو کہا کہ شائقین آپ سے کہہ رہے ہیں
’let’s Go Brandon‘۔

اس کے بعد Let’s Go Brandon ایک سیاسی نعرہ بنا گیا جو امریکی صدر کے خلاف استمعال ہونے لگا۔



Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...