Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Dr. Nabiha's blatant lies exposed about house in Park view society Dr. Nabiha's blatant lies exposed about house in Park view society Why you purchased properties in USA from Shaukat Khanam's fund? Journalists asks Aleema Khan Why you purchased properties in USA from Shaukat Khanam's fund? Journalists asks Aleema Khan It's too late now - Donald Trump rejects India's offer It's too late now - Donald Trump rejects India's offer China unveils war robot wolves and drones you've never seen before China unveils war robot wolves and drones you've never seen before Crackdown on students trying to stay in the UK after their visa ends Crackdown on students trying to stay in the UK after their visa ends TikToker Samia Hijab tells the story of her alleged kidnapping attempt TikToker Samia Hijab tells the story of her alleged kidnapping attempt



ممبئی: بھارتی عدالت نے ایک مقدمے میں بیوی کی جانب سے اپنی گھریلو ذمہ داریاں انجام دینے کے بجائے نوکرانی رکھنے کے ئے دباؤ ڈالنے پر شوہر کو اسے طلاق دینے کا اختیار دے دیا۔

ممبئی کی ایک فیملی کورٹ نے ایک شخص کی جانب سے دائر طلاق کی درخواست کی سماعت کی ، شوہر کا کہنا تھا کہ اس کی بیوی انتہائی سست ہے شادی کو 20 برس گزر جانے کے باوجود وہ گھر کے کام کاج میں بالکل توجہ نہیں دیتی، پہلے وہ اپنے والدین کے ساتھ مشترکہ طور پر رہتے تھے جہاں اس کی والدہ ضعیف ہونے کے باوجود گھر کا سارا کام کرتی تھی، روز روز کے جھگڑوں سے تنگ آکر اس نے علیحدہ رہنا شروع کردیا تاہم اس پر بھی اس کی بیوی راہ راست پر پر نہ آئی۔شوہرکا کہنا تھا کہ دو جوان بچوں کے باوجود وہ گھر میں نوکرانی رکھنے کے لئے لڑائی جھگڑے اور عزیز و اقارب کے سامنے اس کی بے عزتی کرتی تھی ،اس کے باوجود وہ برداشت کرتا رہا لیکن گزشتہ کئی ماہ سے وہ صرف نوکرانی نہ رکھنے کے باعث اپنے میکے چلی گئی ہے، اس لئے وہ عدالت سے درخواست کرتا ہے کہ اسے طلاق دینے کا حق دیا جائے۔
عدالت نے درخواست کی سماعت کے دوران بیوی کو طلب کیا لیکن عدم حاضری پر اس نے شوہر کو طلاق دینے کا حق دیتے ہوئے قرار دیا کہ جو بیوی اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرے اس کا شوہر قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد اسے یکطرفہ طور طلاق دے سکتا ہے۔


Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...