Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Jail Mein Imran Khan Ka Blaadkaar Kia Gya Hai - Indian Media Ka Dawa Jail Mein Imran Khan Ka Blaadkaar Kia Gya Hai - Indian Media Ka Dawa Don't bring religion into politics - Singapore PM's Unusual warning to Muslims Don't bring religion into politics - Singapore PM's Unusual warning to Muslims Shireen Mazari bashes Fawad Chaudhry in defence of her daughter Imaan Mazari Shireen Mazari bashes Fawad Chaudhry in defence of her daughter Imaan Mazari Fake spiritualism of fake intellectuals, Qudrat Ullah Shahab, Mumtaz Mufti, Ashfaq Ahmad - Uzma Rumi's vlog Fake spiritualism of fake intellectuals, Qudrat Ullah Shahab, Mumtaz Mufti, Ashfaq Ahmad - Uzma Rumi's vlog Donald Trump posts AI-generated photo of himself dressed as the pope Donald Trump posts AI-generated photo of himself dressed as the pope Watch exclusive footage of Pakistan's successful test of short-range Abdali ballistic missile Watch exclusive footage of Pakistan's successful test of short-range Abdali ballistic missile



چین میں سائنسدانوں نے انسانی پیشاب کی مدد سے دانت اگانے کا تجربہ کیا ہے۔
سائنسدانوں کے ایک تجربے کے نتائج سیل ری جنیریشن جریدے میں شائع ہوئے ہیں جس کے مطابق پیشاب کو سٹیم سیل کے ذریعے کے طور پر استعمال کر کے دانت اگایا جا سکتا ہے۔
سائنسدانوں کی اس ٹیم کو امید ہے کہ اس طریقے سے جھڑنے والے دانت کی جگہ نیا دانت نکل آئے گا۔
سٹیم سیل کے حوالے سے تحقیق کرنے والے دیگر محققین نے خبردار کیا ہے کہ اس میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دنیا بھر میں سائنسدان ایسا اعلاج دریافت کرنے کی کوشش میں ہیں جس کی مدد سے بڑھاپے میں یا صفائی ستھرائی کا خیال نہ رکھنے پر دانت جھڑنے پر اس کی جگہ نیا دانت اگایا جا سکے۔
سائنسدانوں میں سٹیم سیل پر تحقیق اس وقت خاصی مقبول ہے جس میں سٹیم سیل یا ماسٹر سیل کی کسی بھی قسم کے ٹشو میں افزائش کی جا سکتی ہے۔
چین کے گوانگژو ادارہ برائے بائیو میڈیسن اینڈ ہیلتھ کی ایک ٹیم نے اپنے تجربے کی شروعات پیشاب سے کی ہے۔
پشیاب سے حاصل کردہ سیلز کی لیبارٹری میں افزائش کی گئی اور اس کے بعد انہیں سٹیم سیلز بننے دیا گیا۔
بعد میں ان سیلز کو چوہے سے حاصل کردہ دیگر مواد سے ملا کر جانوروں میں داخل کیا گیا۔
محققین کے مطابق تقریباً تین ہفتوں کے بعد سیلز کے اس مجموعے نے ایک دانت بنانا شروع کر دیا تاہم یہ قدرتی دانت جتنا سخت نہیں تھا۔
سائنسدانوں کے مطابق ابھی فوری طور پر یہ طریقہ علاج دستیاب نہیں ہو گا لیکن اس بارے میں مزید تحقیق کے بعد کلینکل تھیراپی کے ذریعے ایک مکمل دانت اگانے کا خواب پورا ہو سکے گا۔
یونیورسٹی کالج لندن میں سٹیم سیل کے سائنسدان پروفیسر کرس میسن کے مطابق پیشاب سے شروعات ایک برا آغاز ہے۔
’ممکن ہے کہ یہ سب سے بدترین ذریعہ ہو، پہلے مرحلے میں کچھ ہی سیلز ہوتے ہیں اور ان کو سٹیم سیلز میں تبدیل کرنے کی خصوصیت بہت کم ہوتی ہے اور آپ اسے اس طریقے سے نہیں کر سکتے ہیں۔‘
پروفیسر کرس میسن نے اس کے ساتھ خبردار کیا کہ دیگر ذرائع کے برعکس اس ذریعے سے سیلز حاصل کرنے کی صورت میں بیکٹریا جیسے مضرصحت عوامل کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔


Source: BBC News



Comments...