Christian man injured in Sargodha mob violence dies at Rawalpindi hospital

سرگودھا میں ایک مسیحی شخص، جو گزشتہ ماہ کے آخر میں ہجوم کے حملے سے زخمی ہونے کے بعد بچایا گیا تھا، پیر کو راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں دم توڑ گیا۔
25 مئی کو سرگودھا پولیس نے ضلع کی مجاہد کالونی میں اس شخص کو مشتعل ہجوم سے بچایا تھا۔ قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں مسیحی برادری کے دیگر افراد کے گھروں پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔
لوگ جمع ہو گئے اور مقتول کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ جب وہ باہر آیا تو ہجوم نے اس پر لاتوں اور مکوں سے حملہ کیا اور اس پر پتھر برسائے۔ بھیڑ بھڑک اٹھی اور میسحی خاندان سے تعلق رکھنے والی جوتوں کی دکان کو آگ لگا دی اور دیواروں اور دروازوں کو نقصان پہنچانے کے بعد ان کے گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
اس کے بعد 44 نامزد اور 300/400 نامعلوم ملزمان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا، 100 سے زائد گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ ادھر پولیس نے مسیحی شخص کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ بھی درج کر لیا تھا۔
مقتول کے بھتیجے نے بے حرمتی کے الزامات کی تردید کی تھی۔
واقعے کے دن، پولیس نے اس شخص کو بچانے کے بعد اسے ملٹری اسپتال منتقل کیا تھا، بھتیجے کا کہنا تھا کہ اس کے چچا کی حالت مستحکم ہے۔
ایک ہفتہ قبل، سوشل میڈیا پر پوسٹس کے بعد دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس شخص اور اس کے بیٹے کی موت ہو گئی ہے، بھتیجے نے واضح کیا کہ وہ (اس کے چچا) "ٹھیک اور زندہ" ہیں اور اس کے بعد سے اسے علاج کے لیے ایک مختلف ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
آج اس مسیحی شخص کے ایک اور بھتیجے نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ان کے چچا کا راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں انتقال ہو گیا، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی میت کو آخری رسومات کے لیے واپس سرگودھا منتقل کیا جا رہا ہے، جس کی آج دوپہر سرگودھا میں متوقع ہے۔
Source
Response of Maulana Tariq Jamil's son on the viral video of Maulana with Dr. Nabiha
Breaking News: 10 killed, several injured in car explosion near Red Fort in India's Delhi
Interior Minister Mohsin Naqvi & IG Islamabad talks to media regarding suicide blast in Islamabad
Breaking News: Suicide blast in Islamabad, 5 dead, 13 injured
Khawaja Asif's tweet on suicide blast in Islamabad
I am ready to facilitate a dialogue b/w govt & opposition as NA speaker - Ayaz Sadiq's big offer








