Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Indian FM Jaishankar bewildered on foreign journalist's questions Indian FM Jaishankar bewildered on foreign journalist's questions Hamid Mir exposes Indian state terrorism with proofs Hamid Mir exposes Indian state terrorism with proofs Why has Gen Asim Munir been promoted to Field Marshal? Najam Sethi's analysis Why has Gen Asim Munir been promoted to Field Marshal? Najam Sethi's analysis Donald Trump slams Europe and Apple with new tariffs Donald Trump slams Europe and Apple with new tariffs Terrifying Turbulence: Karachi-Lahore Flight Caught in Storm, Chaos in the Sky Terrifying Turbulence: Karachi-Lahore Flight Caught in Storm, Chaos in the Sky Pahalgam Attack: Ex Indian foreign minister Yashwant Sinha gives clean chit to Pakistan Pahalgam Attack: Ex Indian foreign minister Yashwant Sinha gives clean chit to Pakistan

Gharida Farooqi's tweet on IHC's six judges letter against intelligence agencies


اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی طرف سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط پر غریدہ فاروقی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 معزز ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھ دیا ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خط کیوں لکھا گیا اور اس کی ٹائمنگ کتنی اھم ہے؛ نیز کیا اس خط کا مقصد میڈیا اور عوام کے سامنے سنسنی پھیلانا بھی تھا؟ جس سے کچھ دیگر مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔ یہ خط پبلک کرنا بھی مقصود تھا۔۔۔؟

ایک حقیقت تو یہ ہے کہ استعفیٰ دے کر برطرفی سے بچنے کی کوشش کرنے والے جج مظاہر نقوی کے استعفیٰ کے بعد ایک اور جج (محسن اختر کیانی) کو (مستقبل قریب میں) عدالتی کارروائی کا خطرہ تھا۔ یہ خط لکھ کر جج محسن اختر کیانی نے بظاہر اس بات کو یقینی بنایا کہ میڈیا ٹرائل کے ذریعے چیف جسٹس اور ایجنسیوں پر اجتماعی دباؤ ڈالا جائے تاکہ جج اپنے مس کنڈکٹ کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھنے کے لیے آزاد ہوں۔ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عدالت میں زیر التوا مقدمات کے بے تحاشہ بوجھ کو نمٹانے پر توجہ دینے کے بجائے وہ اپنے کرپٹ ساتھیوں کو احتساب سے بچانے میں مصروف ہیں۔ گینگ بنا کر بلیک میلنگ کا سہارا لینے کی اس کوشش کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔

اس مقام پر یہ کہنا کافی ہے کہ ایک اور جج کا ڈوزئیر (اُس جج نے بھی اس خط پر دستخط کیے ہیں) سنگین بددیانتی/ دوہری شہریت/ بیرون ملک سرمایہ کاری پر تیار ہو رہا ہے۔

جبکہ دوسرے جج پر الزام یہ ہے کہ وہ اپنے بھائی (جو کہ سرکاری ملازم ہے) کو کرپٹ طرز عمل پر مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

دیگر ججوں نے حال ہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں شمولیت اختیار کی ہے اور ان کے پاس ابھی اتنا تجربہ نہیں کہ وہ اس نتیجے پر پہنچ سکیں جو انہوں نے خط میں لکھا ہے۔

چند دیگر اھم سوالات ؛ کیا اس خط کے محرّکات یہ بھی ہیں ۔۔۔ ???

محسن اختر کیانی سینئر جج ہیں۔ کیا باقی جج چاہتے ہیں کہ کیانی صاحب اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف بنیں ۔۔؟؟ کیا یہ خط اپنی پسند کا چیف جسٹس لگانے کی ایک اجتماعی کوشش ہے۔ ۔۔؟؟

کیا جج صاحبان چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس کوئی ایسے جج ہوں جن کے تحت مفادات کی سیکورٹی حاصل ہو سکے۔۔؟؟

کیا اس خط کا مقصود یہ بھی ہے کہ اس طرح اپنے کسی “محبوب لیڈر” اور “ٹرول بریگیڈ” کو واپس لایا جا سکے تا کہ وہ ان کے حق میں ہمیشہ قصیدے لکھیں چاہے یہ گھڑی چرائیں یا ہار بیچیں، یا ہاؤسنگ سوسائٹی بنائیں، یا رہائشی پلاٹس کو کمرشل کریں یا باہر کے ملکوں میں سرمایہ کاری کریں ۔۔۔؟

سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ سارے پرانے کیسز اور آبزرویشنز اس وقت کیوں استعمال کئے جا رہے ہیں۔۔؟؟

یہ ایسے اھم سوالات ہیں جو بطور صحافی ھمیں عوام کے سامنے رکھنے چاہئیں تاکہ اصل حقیقت آشکار ہو اور عوام کی گمراہی نہ ہو ۔۔

ان اھم سوالات کے جواب بھی آنے چاہئیں ۔۔۔

پاکستان عدلیہ زندہ باد ??

جسٹس محسن اختر کیانی کیخلاف تحقیقات کا ریفرنس بھی ساتھ لَف کر رہی ہوں





Comments...