Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Shut up and get out of my court - Judge gets angry on Hassan Muavia in blasphemy business case hearing Shut up and get out of my court - Judge gets angry on Hassan Muavia in blasphemy business case hearing Pakistan's current leadership is very strong - US President Donald Trump Pakistan's current leadership is very strong - US President Donald Trump Khawaja Asif declares Shimla agreement a 'dead document' Khawaja Asif declares Shimla agreement a 'dead document' Nowshehra: 3 Bachon Ko Zehar De Kar Qatal Karny Per Dadi Giraftar Nowshehra: 3 Bachon Ko Zehar De Kar Qatal Karny Per Dadi Giraftar Wasim Akram's statue at Hyderabad's Niaz Stadium disappoints fans Wasim Akram's statue at Hyderabad's Niaz Stadium disappoints fans Victim of Karachi's DHA torture incident pardons suspects Victim of Karachi's DHA torture incident pardons suspects

They tortured me in front of Muneeb Farooq - Sheikh Rasheed spills the beans



شیخ رشید نے عدالت پیشی کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے منیب فاروق کے سامنے مارا گیا جس پر منیب فاروق نے کہا ایسا نہ کریں شیخ صاحب کے ساتھ۔

شیخ رشید احمد فیض آباد دھرنا کیس کے سلسلہ میں آج سپریم کورٹ پیش ہوئے۔ اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا’ میرے ساتھ پریس کانفرنس کا طے ہوا تھا لیکن وہ انٹرویو نکلا۔ پھر مجھے ( اینکر) منیب فاروق کے سامنے مارا گیا۔ اس پر اس نے کہا’نہ کریں شیخ صاحب کے ساتھ‘۔

شیخ رشید احمد نے کہا’40دنوں میں میرا 35 کلو وزن کم ہوا ہے۔ وزن ورزش کرنے سے نہیں ٹینشن سے کم ہوتا ہے‘۔

ایک سوال کے جواب میں پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا ’میں اس صحافی کو 10 لاکھ انعام دوں گا جو پتہ چلائے کہ مجھے کہاں رکھا گیا تھا‘۔

شیخ رشید احمد نے کہا ’ ایک دفعہ مجھ پہ تشدد کرنے لگے تھے لیکن میں کرین سے زیادہ وزنی تھا، پھر انہوں نے کہا کہ مر جائے گا‘۔ انہوں نے کہا 2 دفعہ مجھے دل کا مسئلہ ہو گیا تھا‘۔

انہوں نے بتایا’انہوں نے 3، 4 صفحے کا بیان بنایا ہوا تھا۔ 3،2 لائنیں میرے کہنے پر کاٹیں۔ میں نے کہا کہ یہ بہت پرسنل ہے۔ پھر وہ صفحے میں ساتھ لے گیا اور پانی کے ساتھ نگل گیا‘۔

شیخ رشید احمد نے بتایا ’میں نے ساری زندگی فوج کے ساتھ کام کیا ہے۔ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میرے ساتھ ایسا ہو گا۔ بہرحال انہوں نے تشدد نہیں کیا۔ 35 دن بغیر سگار کے رہا۔ انہیں لگا شاید ایسا کرنے سے یہ ٹوٹ جائے گا‘۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان کا چلہ تو پورا ہوگیا مگر اس کے اثرات ابھی تک ہیں۔

ایک صحافی نے سوال کہ شیخ صاحب! خان کے ساتھ آج بھی کھڑے ہیں یا آپ نے بھی ہتھیار ڈال دیےہیں؟ جس پر شیخ رشید بولے؛ اللہ کے فضل و کرم سے زندگی میں دوستی اور دشمنی دونوں ہی قبر کی دیوار تک نبھائی ہیں۔





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...