Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
See how UAE girls welcomed US President Donald Trump See how UAE girls welcomed US President Donald Trump Internal clash within PTI - Kanwal Shauzab criticises Aleema Khan in leaked video Internal clash within PTI - Kanwal Shauzab criticises Aleema Khan in leaked video Why Col. Sofia Qureshi is outside? Hamid Mir revealed facts in his column Why Col. Sofia Qureshi is outside? Hamid Mir revealed facts in his column Case registered against Moeed Pirzada and Adil Raja for campaigning against institutions Case registered against Moeed Pirzada and Adil Raja for campaigning against institutions US President Trump asks Apple CEO to stop moving iPhone production to India US President Trump asks Apple CEO to stop moving iPhone production to India How can India & Pakistani’s claims of downing each other’s planes be verified? How can India & Pakistani’s claims of downing each other’s planes be verified?

Matiullah Jan's tweet over government's objection on Justice Mansoor Ali Shah


فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائلز پر سپریم کورٹ کی سماعت میں حکومت نے اچانک جسٹس منصور علی شاہ پر اعتراض اٹھا دیا جس پر جسٹس منصور علی شاہ بنچ سے الگ ہوگئے۔ مطیع اللہ جان نے اس پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

جسٹس منصور علی شاہ نے سات رکنی بنچ کے پہلے دن آغاز پر ہی اعلان کیا تھا کہ میں ایک درخواست گذار سابق چیف جسٹس (ریٹائرڈ) جواد ایس خواجہ کا قریبی رشتہ دار ہوں اور اگر کسی کو اعتراض ہے تو ابھی کر دے بعد میں اعتراض قبول نہیں کیا جائے گا، تاہم اسوقت اٹارنی جنرل نے کہا تھا کہ انھیں بنچ پر اعتراض نہیں جسکے بعد دو دن تک فوجی عدالتوں کیخلاف درخواستوں کی سماعت جاری رہی اور آج اچانک حکومت کی طرف سے جسٹس منصور پر اعتراض اٹھا دیا گیا، بظاہر حکومت time buy کر رہی ہے تاکہ اب منگل کو فیصلہ ناممکن ہو جائے، اور اس دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو بھی سمجھ آ جائے کہ جب کسی جج پر باقاعدہ اعتراض ہوتا ہے تو اس اعتراض پر کوئی اصول پسند جج یہ نہیں کہتا کہ اس اعتراض پر فیصلہ محفوظ کرتا ہوں، اور بنچ پر موجود باضمیر ججوں سے مشورہ کر کے بتاؤں گا۔ چیف جسٹس بندیال نے خود پر اور جسٹس منیب اور جسٹس اعجاز الاحسن پر آڈیو لیکس کمیشن کیس میں اُٹھائے گئے اعتراضات پر جسٹس منصور علی شاہ جیسا فوری ردِ عمل دینے کی بجائے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، ساس صاحبہ شاید اتنی قریبی رشتہ دار نہیں ہوتی جتنا قریبی رشتہ جسٹس منصور اور درخواست گذار سابق چیف جسٹس ریٹائرڈ جواد ایس خواجہ کا ہے۔ جسٹس منصور اور جسٹس بندیال میں فرق جان کر جیو۔





Comments...