Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Field Marshal General Asim Munir being awarded with Hilal e Jurrat Field Marshal General Asim Munir being awarded with Hilal e Jurrat Heart Attacks on the Rise — Is the COVID Vaccine to Blame? Iqrar ul Hassan's Analysis Heart Attacks on the Rise — Is the COVID Vaccine to Blame? Iqrar ul Hassan's Analysis Sharmila Farooqi presents bill suggesting punishment for unfair eviction of women from homes Sharmila Farooqi presents bill suggesting punishment for unfair eviction of women from homes Asif Zardari's daughter Asifa Bhutto's speech in National Assembly Asif Zardari's daughter Asifa Bhutto's speech in National Assembly Police Detain Imran Khan’s Sisters, Aleema Khan & Noreen Khan Police Detain Imran Khan’s Sisters, Aleema Khan & Noreen Khan Why the US terror label on BLA changes everything for Pakistan - Kamran Khan's analysis Why the US terror label on BLA changes everything for Pakistan - Kamran Khan's analysis

PAF Spokesperson Issues Explanation on Air Chief Zaheer Babar's Viral Video

Posted By: Wazir Khan, June 15, 2021 | 06:45:46

PAF Spokesperson Issues Explanation on Air Chief Zaheer Babar's Viral Video




ایئر چیف کے لیے سرخ قالین گاؤں والوں نے بچھایا تھا: ترجمان پاک فضائیہ

پاکستانی فضائیہ کے سربراہ ظہیر بابر سدھو کے اپنے آبائی گاؤں میں فاتحہ خوانی کے لیے ہیلی کاپٹر میں کیے گئے دورے پر تنقید کے بعد ترجمان پاکستان فضائیہ کے وضاحتی بیان پر بھی سوشل میڈیا پر تبصرے جاری ہیں۔

گذشتہ دو روز سے سوشل میڈیا پر پاکستانی فضائیہ کے سربراہ ظہیر بابر سدھو کے اپنے آبائی گاؤں میں فاتحہ خوانی کے لیے ہیلی کاپٹر میں کیے گئے دورے پر تنقید جاری ہے، جس پر پاکستانی فضائیہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ سرخ قالین گجرات کے اہل علاقہ نے ایئرچیف کے اعزاز میں بچھایا تھا، لہذا اس پر تنقید بے جا ہے۔

پاکستانی فضائیہ نے یہ بھی واضح کیا کہ ’ہیلی کاپٹر پر کیا گیا یہ دورہ بالخصوص آبائی علاقے کا نہیں تھا بلکہ ایئر چیف آپریشنل ایریا کے دورے پر تھے، جہاں جاتے ہوئے انہوں نے اپنے والدین کی قبر پر فاتحہ خوانی کے لیے آبائی علاقے گجرات میں مختصر توقف کیا۔‘



مزید کہا گیا کہ ’ایئر چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا آبائی علاقے کا پہلا دورہ ہے اور سکیورٹی اور ٹرانسپورٹ کا انتظام ایئرچیف کے عہدے کے لیے مختص پروٹوکول کےمطابق کیا گیا تھا۔‘

صحافی وسیم عباسی نے ریڈ کارپٹ کی وضاحت پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’اچھا، حیرت ہے گاؤں والے اگر اتنی محبت کرتے ہیں کہ قالین لے آئے تو خود کیوں نہیں آئے استقبال کے لیے؟‘



ایک اور صارف شیراز احمد نے لکھا: ’اتنے مختصر نوٹس پر گاؤں والوں نے اتنا لمبا قالین کیسے دستیاب کرلیا۔‘



پروفیسر طاہر نعیم ملک نے لکھا: ’1965 کی جنگ کے ہیرو ایئر مارشل نور خان کا گاؤں تلہ گنگ میرے گاؤں کے قریب واقع ہے۔ ہر سال عید پر بھی گاؤں آتے تو سادہ مزاج اور پروٹوکول کلچر کو ناپسند کرتے۔ آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔‘



دوسری جانب سابق چیئرمین پیمرا اور سابق صحافی ابصار عالم نے بھی اس حوالے سے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’اس ہیلی کاپٹر کے نیچے، لینڈ کروزرکے ٹائر کے نیچے، ریڈ کار پٹ کے نیچے اور ریڈ کارپٹ پر غرور سے چلنے والے بوٹوں کے نیچے اس مٹی میں اس کسان کی محنت کا پسینہ شامل ہے۔‘





Source



Comments...