Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Israeli anchor & analysts ran in panic when siren wailed during Iran's attack Israeli anchor & analysts ran in panic when siren wailed during Iran's attack ‘Honoured to meet him’ - Trump after meeting Field Marshal Asim Munir in White House ‘Honoured to meet him’ - Trump after meeting Field Marshal Asim Munir in White House Video Of Massive Destruction in Tel Aviv After Latest Iranian Strikes Video Of Massive Destruction in Tel Aviv After Latest Iranian Strikes Christian MPA Roma Mushtaq Matto faces backlash in assembly for calling Jesus Christ Christian MPA Roma Mushtaq Matto faces backlash in assembly for calling Jesus Christ "Son of God" Oops Moment: French PM Bayrou got stuck in Rafale Jet at Paris Air Show Oops Moment: French PM Bayrou got stuck in Rafale Jet at Paris Air Show Devastating scenes from Iran's latest strike on Israel, IT park destroyed Devastating scenes from Iran's latest strike on Israel, IT park destroyed

Jang / Geo Group Issues Policy Statement Regarding Removal of Hamid Mir




جنگ ، جیو گروپ کا موقف

سول سوسائٹی اورمیڈیا حقوق کی تنظیموں کی جانب سے صحافی اسد طور پر نامعلوم افراد کے حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں جیو کے سینئر اینکر حامد میر نے تقریر کی جسکے نتیجے میں معاشرے کے مختلف حلقوں کا شدید ردعمل سامنے آیا۔

ہم ایڈیٹوریل کمیٹی اور وکلاء کے ساتھ اس صورتحال کا جائزہ لیں گے کہ پالیسی یا قانون کی کوئی خلاف ورزی تو نہیں ہوئی۔

اس دوران کیپٹل ٹاک کی میزبانی عارضی میزبان کے سپرد کی جارہی ہے۔ ہم اپنے ناظرین اور قارئین کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ ملک میں کسی بھی دوسری میڈیا آرگنائزیشن کے مقابلے میں کرپشن، توہین رسالت اور غداری جیسے سیکڑوں جھوٹے الزامات پر جنگ جیو گروپ کو بند کیا گیا، ہمارے صحافیوں کو مارا پیٹا گیا، اپنے ناظرین اور قارئین کو حالات سے باخبر رکھنے میں آرگنائزیشن کو دس ارب روپے سے زائد کا مالی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا۔

تاہم گروپ اور اس کے ایڈیٹرز کے لیے مشکل ہوگیا کہ وہ اپنے دائرہ اختیار سے باہر کی گئی تقریر یا تحریر کے مواد کی ذمہ داری کیسے لیں، جو واقعتاً ایڈیٹوریل ٹیم نے دیکھا ہو اور نہ ہی اس کی منظوری دی ہو۔

حامد میر اور دوسرے صحافی اپنے ساتھی صحافی پر حملے کے حوالے سے جس غم و غصے یا مایوسی کا شکار ہوئے اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا، تاہم صحافت اور صحافیوں کے تحفظ کیلئے بہتر طریقے اور ذرائع موجود ہیں۔

پاکستان میں صحافیوں کی بہت بڑی تعداد عوام کے جاننے کے حق کے لیے لڑتے ہوئے جانوں اور آزادی سے محروم ہوئی۔

پی ایف یو جے، ایچ آر سی پی، اے پی این ایس سی، اے ایم ایم ای ڈی اور سی پی این ای اس کے ساتھ ساتھ میڈیا حقوق کی عالمی تنظیمیں حکومت سے مطالبہ کرتی رہی ہیں کہ وہ صحافیوں کو ایسے اقدامات کے خلاف تحفظ دیا جائے مگر اب تک کسی حکومت نے ایسا نہیں کیا۔



Source



Comments...