Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
First ever interview of Imran Khan's sons (Kasim & Suleiman) about their father's condition in jail First ever interview of Imran Khan's sons (Kasim & Suleiman) about their father's condition in jail Was the Islamic name of the operation Hafiz Sahib's idea? Journalist asks DG ISPR Was the Islamic name of the operation Hafiz Sahib's idea? Journalist asks DG ISPR Memes on Modi and IAF burst out on social media after India's humiliated defeat Memes on Modi and IAF burst out on social media after India's humiliated defeat See the condition of Indian border city Poonch after the ceasefire See the condition of Indian border city Poonch after the ceasefire German media exposes Indian lies and negative propaganda against Pakistan German media exposes Indian lies and negative propaganda against Pakistan Video: Terrifying scenes apocalyptic sandstorm engulfs 10,000 tourists Video: Terrifying scenes apocalyptic sandstorm engulfs 10,000 tourists

France Jails And Kicks Out Pakistani Imam For Condoning Terrorism on Tiktok

Posted By: Zafar Ali, November 27, 2020 | 07:37:45

France Jails And Kicks Out Pakistani Imam For Condoning Terrorism on Tiktok




فرانس کی عدالت نے پاکستانی نژاد امام مسجد کو تشدد اور انتہا پسندی کی ترویج کرنے پر ڈیڑھ سال قید اور فرانس میں داخلے پر تاحیات پابندی کی سزا سنادی۔

فرانس کی ایک مقامی عدالت نے پاکستانی نژاد ایک امام کو سوشل میڈیا پر انتہا پسندی کی تشہیر کے الزام میں 18 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ فرانس کے محکمہ ویل ڈوائس میں ولیئرس بیل بیل کمیون کی قوبہ مسجد کے جز وقتی امام لقمان حیدر کو اب فرانس میں داخلے پر تاحیات پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

جمعرات کے روز ، پیرسٹی (مضافاتی شہر پیرس) کی ایک فوجداری عدالت نے امام کو ڈیڑھ سال قید کی سزا سنائی اور فرانسیسی سرزمین میں اس کے داخلے پر قطعی پابندی عائد کردی۔

عدالت کے صدر ، اسٹیفن بولٹ نے لقمان ایچ کو اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کا مرتکب پایا اور اعلان کیا کہ امام کو اپنے آبائی ملک لوٹنا پڑے گا ، جس کے بعد وہ کبھی بھی فرانسیسی سرزمین پر قدم نہیں رکھ سکے گا۔

انہوں نے کہا ، "جمہوریہ کے لئے یہ ناممکن ہے کہ وہ آپ کے بیانات کی وجہ سے آپ کو اپنی سرزمین پر رکھنے پر غور کرے۔"۔

۔33 سالہ لقمان ایچ پر 9 ، 10 اور 25 ستمبر کو ٹک ٹوک کے توسط سے شدت پسندی پر اکسانے والی تین ویڈیو شائع کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ان کی ویڈیوز میں فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے پرانے دفتر کے باہر چاقو کے حملے کو بھی منایا گیا۔

اس امام نے ایک ویڈیو میں دعوی کیا تھا کہ: "ایمان والے مسلمان پیغمبر اسلام کی خاطر اپنے آپ کو قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔"۔

دوسرے ویڈیو میں ، اس نے اس شخص کو خراج تحسین پیش کیا ہے جس نے دہشت گرد حملہ کیا تھا۔

عدالتی سماعت کے دوران ، ملزم نے متعدد بار معافی مانگی اور عدالت کو بتایا کہ وہ صوفی اسلام کا پیروکار ہے جو ’امن اور محبت کا پیغام‘ دیتا ہے۔

مقامی فرانسیسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ فرانسیسی بولنے سے قاصر ہونے کے سبب لقمان ایچ نے ایک مترجم کے توسط سے عدالت کو بتایا کہ وہ اس قانون سے لاعلم تھا ، اور اپنے پیغام کے لئے انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بہت سی پسندیں بھی موصول ہوئی ہیں۔



Source



Comments...