Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
A man tries to kiss Mexico's female President Claudia Sheinbaum A man tries to kiss Mexico's female President Claudia Sheinbaum Amazing view of Pakistan's most advanced and luxury train Amazing view of Pakistan's most advanced and luxury train FIA offloads five passengers from Karachi airport FIA offloads five passengers from Karachi airport Faisal Vawda replies to the question regarding Imran Khan release Faisal Vawda replies to the question regarding Imran Khan release China: Out-of-control truck ends up hanging from building’s second floor China: Out-of-control truck ends up hanging from building’s second floor ‘Long Live Pakistan’ slogans creates stir in India, video goes viral ‘Long Live Pakistan’ slogans creates stir in India, video goes viral

Dr. Shahid Masood Again In Trouble, Court To Indict Dr. Shahid Masood on April 29





پاکستان میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی ایک عدالت نے سرکاری ٹی وی کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شاہد مسعود کی کرپشن مقدمے میں بریت کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایف آئی اے عدالت نے شاہد مسعود اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 29 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے ۔

کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے جج کامران بشارت مفتی نے کی ۔

اس سے قبل شاہد مسعود نے مقدمے میں شاہد مسعود نے بریت کی درخواست دائر کر کے کہا تھا کہ ان کا اس کیس سے تعلق نہیں اور ان کو پھنسایا گیا ہے۔

عدالت نے شاہد مسعود کے وکیل اور ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر کو سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔

شاہد مسعود اس وقت ضمانت پر ہیں اور ایک نجی ٹی وی پر ٹاک شو کرتے ہیں ۔

خیال رہے کہ شاہد مسعود اس مقدمے میں ضمانت پر رہائی سے قبل دو ماہ اڈیالہ جیل میں قید رہے ۔

گذشتہ سال نومبر سے کئی سماعتوں پر ایف آئی اے کی جانب سے شاہد مسعود پر فرد جرم عائد نہ کی گئی ۔ شاہد مسعود کے خلاف یہ مقدمہ سنہ 2010 سے زیر التوا ہے ۔

شاہد مسعود کو سپریم کورٹ نے اس مقدمے میں پانچ لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کیا ہے ۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود پر بطور ایم ڈی پی ٹی وی مبینہ طور پر 3 کروڑ 80 لاکھ روپے خوربرد کا الزام ہے ۔

شاہد مسعود پر الزام ہے کہ انہوں نے ایم ڈی پی ٹی وی کے عہدے پر فائز رہتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیا رائٹس حاصل کرنے کے لیے جعلی کمپنی سے معاہدہ کیا تھا، جس سے پی ٹی وی کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا ۔



Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...